Monday, 8 February 2016

بھوکے ننگے لوگ نظم


Watch Video



بھوکے ننگے لوگ


مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ
کس سے کہیں 
کس کو یہ اپنی فریاد سنائیں
کس سے اپنا دُکھڑا روئیں
یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ


جب بھوک اِن کو ستائے
اِن کے پیٹ میں چوہے دوڑائے
چوری کرکے روٹی کھائیں
یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ

اپنے خالی پیٹ کو لے کر
یہ کچرے کے ڈھیر پر جائیں
اور پھر وہاں سے یہ چاول کھائیں
یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ


جس دن اِن کے پاس

کھانے کو کچھ بھی نہ ہو

رات کو یہ بھوکے ہی سو جائیں

یہ بھوکے ننگے لوگ

مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ


امیروں کے در پہ جائیں

اُن کو اپنا ننگا بدن دکھائیں

پھر وہاں سے جوتے کھائیں

یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ


ہرکوئی اِن کو شک سے دیکھے
ہرکوئی اِن کو مجرم جانے
کس کو اپنا درد بتائیں
یہ بھوکے ننگے لوگ

مالک تو نے کیوں؟

اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ



ایسی گلیوں میں
جہاں کوڑا کرکٹ اور گندگی ہو
اپنی یہ بستیاں بسائیں
یہ بھوکے ننگے لوگ

مالک تو نے کیوں؟

اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ

جب اُجلے یونیفارم میں
بچےسکول کو جائیں
اِن کے دل درد سے کراہیں
یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ

میں دُکھ سے یہ سوچتا ہوں
اِن کا من بھی تو سکول، جانے کو مچلتا ہوگا
پھر یہ سکول کیوں نہ جائیں
یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ

مالک میرا دل یہ کہتا ہے
 امیروں کی آزمائش کو
تو نے پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ

قیامت والے دِن
جب تو انصاف کے تخت پر ہوگا
اپنا اجر یہ پائیں
یہ بھوکے ننگے لوگ
مالک تو نے کیوں؟
اس دُنیا میں
پیدا کرڈالے
یہ بھوکے ننگے لوگ
                                     
سید محمد تحسین عابدی  

No comments:

Post a Comment