پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز
پاکستان نے چوتھا ون ڈے جیت کر سیریز اپنے نام کرلی
اظہر علی نے سیریز جیتنے کو عید کا تحفہ قرار دے دیا
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والا چوتھا ون ڈے انٹرنیشنل میچ کوپریما داسا سٹیڈیم کولمبو میں ہوا پاکستان اور سری لنکا دونوں کے لئے اِس میچ کی بہت زیادہ اہمیت تھی کیونکہ اگر پاکستان اِس میچ میں کامیابی حاصل کرتا تو وہ یہ سیریز جیت جاتا اور اگر سری لنکا اس میچ میں کامیابی حاصل کرتا تو وہ یہ سیریز ایک بار پھر برابر کرنے میں کامیاب ہوجاتا اس لئے دونوں ٹیمیں اِس میچ کو جیتنے کی بھرپور کو شش کررہی تھیں۔
سری لنکا کی ٹیم نے ٹاس جیت لیا اور پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا پاکستان کپتان اظہر علی نے کہا کہ وہ سری لنکا کی ٹیم کو کم سے کم سکور پر آئوٹ کرنے کی پوری کوشش کریں کے ادھر کچھ مبصرین یہ اندیشے ظاہر کر رہے تھے کہ اگر سری لنکا کی ٹیم بڑا سکور کرنے میں کامیاب ہوگئی تو پاکستانی ٹیم مشکل میں پڑ جائے گی لیکن پاکستانی ٹیم ایک عزم کے ساتھ میدان میں اتری تھی اور ٹاس ہارنے کے باوجود کپتان اظہر علی کافی پر اعتماد نظر آرہے تھے۔
سری لنکا کے اوپنرز کوشال پریرا اور تلکا رتنے دلشان نے اننگز کا آغاز کیا لیکن کوشال پریرا جن سے سری لنکا کی ٹیم کو کافی امیدیں وابستہ تھیں جب عرفان کی گیند پر صفر پر عماد وسیم کے ہاتھوں آئوٹ ہوئے تو سری لنکا کے کیمپ میں مایوسی پھیل گئی لیکن پھر دلشان اور تھری مانے نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیلنا شروع کیا جس کی وجہ سے سری لنکا کی ٹیم کھیل میں واپس آتی ہوئی محسوس ہوئی لیکن پھر دلشان نے جیسے ہی اپنی نصف سینچری مکمل کی وہ عماد وسیم کی ایک خوبصورت گیند پر بولڈ ہوگئے دلشان کے آئوٹ ہونے کے بعد چارج کپتان میتھیوزنے سنبھالا ابھی وہ سنبھل بھی نہیں سکے تھے کہ راحت علی کی گیند پر 12 رنز بنا کر چلتے بننے انہیں یاسر شاہ نے کیچ کیا۔ میتھیوز کی جگہ چندی مل کھیلنے کے لئے آئے یہ سری لنکا کے خطرناک کھلاڑی تصور کئے جآتے ہیں اور انہوں نے آ کر کچھ اچھے سٹروک لگائے لیکن وہ بھی 20 رنز بنا کر تھری مانے کا ساتھ چھوڑ گئے انہوں نے 20 رنز بنائے انہیں عرفان کی گیند پر یاسر شاہ نے کیچ کیا۔
دوسری طرف تھری مانے نہایت ذمہ داری کے ساتھ کھیلتے رہے لیکن سری لنکا کا کوئی اور بلے باز زیادہ دیر تک وکٹ پر نہ ٹک سکا پری یاجن 18، سری وردھنا 19، پیتھرانا 14 اور ملنگا 17 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے جبکہ لکمل ایک اور پردیب صفر پر ناٹ آئوٹ تھے کہ سری لنکا کی اننگز کے پچاس اوورز مکلمل ہوگئے اوراُس وقت سری لنکا کا سکور 256 پر نو کھلاڑی آئوٹ تھا اوران 256 رنز میں تھری مانے کے 90 شاندار رنز شامل تھے اس طرح سری لنکا نے پاکستان کو 257 رنز کا ہدف دیا تھا کو اگر بڑا نہیں تھا تو چھوٹا بھی نہیں تھا۔
پاکستان کے طرف سے بائولنگ کے شعبے محمد ھرفان نے اچھی بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین سری لنکا کے کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا انور علی نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ راحت علی، یاسر شاہ اور عماد وسیم کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی عماد وسیم کو اگرچہ ایک وکٹ ملی لیکن انہوں نے دس اوورز میں صرف 43 رنز دیئے۔ پاکستان کے طرف سے بائولنگ کے شعبے محمد عرفان نے اچھی بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین سری لنکا کے کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا انور علی نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ راحت علی، یاسر شاہ اور عماد وسیم کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی عماد وسیم کو اگرچہ ایک وکٹ ملی لیکن انہوں نے دس اوورز میں صرف 43 رنز دیئے۔ مستقبل میں اگر عماد وسیم اسی طرح کی کارکردگی دکھاتے رہے اور اگر وہ بیٹنگ میں بھی کامیاب ہوئے تو وہ ٹیم کے لئے ایک اچھے آل رائونڈر ثابت ہوسکتے ہیں
پاکستان کو 257 رنز کا ایک ایسا ہدف ملا تھا جو کہ اگر دلیری اور ذمہ داری سے بیٹنگ کی جاتی تو پورا کیا جاسکتا تھا اور پاکستانی ٹیم کو پچھلے میچوں میں کامیابی کی وجہ سے کافی اعتماد حاصل تھا اور ٹیم کا کا مورال بھی کافی ہائی تھا یہی وجہ ہے کہ کپتان اظہر علی نے احمد شہزاد کے ساتھ ایک پراعتماد آغاز کیا اور جب اظہر علی ملنگا کی گیند پر آئوٹ ہوئے تو ایک اچھی 75 رنز کی پاٹنر شپ ان دونوں کے درمیان قائم ہوچکی تھی اظہر علی نے نے 28 گیندوں پر 33 قیمتی رنز بنائے تھے اظہر علی کے آئوٹ ہونے کے بعد ان فارم محمد حفیظ میدان میں آئے تو انہوں نے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیل کا آغاز کیا
محمد حفیظ اور احمد شہزاد نے محتاط اور جارحانہ دونوں اقسام کا رویہ اپناتے ہوئے بیٹنگ کی اور انہوں نے ملنگا کے اوورز احتیاط کر ساتھ کھیلتے ہوئے گزارے اور وکٹ کو گرنے نہیں دیا اور ملنگا کے اوورز گزرنے کے بعد دونوں بلے بازوں نے جاحارانہ انداز اپنایا اور وکٹ کے چاروں طرف خوبصورت سٹروک کھیلے جس کی وجہ سے سری لنکا کی ٹیم پریشر میں نظر آئی خاص طور پر آج احمد شہزاد آج ایک لمبی اننگز کھیلنے کے موڈ میں نظر آئے اور وہ تیزی کے ساتھ اپنی سینچری کی طرف گامزن تھے کہ اور 95 رنز تک پہنچ چکے تھے کہ لکمل نے اُن کی اننگز کا خاتمہ کردیا انہیں پریرا نے کیچ کیا احمد شہزاد اس لحاظ سے بدقسمت رہے کہ وہ صرف پانچ رنز کی کمی کی وجہ سے اپنی سینچری مکمل نہ کر سکے۔ احمد شہزاد اور محمد
حفیظ کے درمیان 115 رنز کی شاندار شراکت قائم ہوئی۔ احمد شہزاد کے بعد سرفراز کھیلنے کے لئے آئے اور انہوں نے محمد حفیظ کے ساتھ سکور کو آگے بڑھانا شروع کیا لیکن جلد ہی محمد حفیظ جو بہت شاندار بیٹنگ کر رہے تھے 70 شاندار رنز کی باری کھیل کر آئوٹ ہوگئے محمد حفیظ کے آئوٹ ہونے کے بعد شیعب ملک آئے اور آتے ہی چھا گئے انہوں نے چھکوں اور چوکوں کی بارش کردی اور صرف 16 گیندوں میں 29 بہت خوبصورت رنز بنائے اور دوسری طرف سرفراز نے بھی 23 گیندوں پر 17 رنز بنائے اور جب پاکستان کی طرف سے وننگ سٹروک لگا یا گیا تو سرفراز اور شعیب ملک دونوں ناٹ آئوٹ تھے اور پاکستان چوتھا ون ڈے میچ جیتنے کے ساتھ ہی پاکستانی عوام کو عید کا تحفہ سیریز جیت کر دے چکا تھا۔ پاکستان نے سری لنکا میں یہ سیریز سری لنکا کے خلاف نو سال بعد جیتی ہے جس کا سہرا کپتان اظہر علی اور ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے سر ہے۔
سری لنکا کی طرف سے بائولنگ کے شعبے میں ملنگا نے ایک وکٹ حاصلی کی جبکہ لکمل نے ایک وکٹ حاصل کی اور سری وردھنا کے حصے میں بھی ایک وکٹ آئی پاکستان کے سری لنکا کے خلاف سیریز جیتنے سے چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے امکانات اب کافی روشن ہوگئے ہیں اور اگر پاکستان آخری ون ڈے بھی جیت لیتا ہے تو پھر چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی شرکت کے امکانات اور زیادہ ہوجائیں گے اظہر علی کی قیادت میں ٹیم نے سری لنکا میں بیٹنگ، بائولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس کے لئے پوری کرکٹ ٹیم ،کوچز، سلیکشن کمیٹی اور کرکٹ بورڈ مبارک باد کے متستحق ہیں۔
No comments:
Post a Comment