Wednesday 27 May 2015

پاکستان بمقابلہ زمباوے

پاکستان بمقابلہ زمباوے
پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میچ
پاکستان اور زمباوے کے درمیان پہلا انٹرنیشنل میچ قذافی
 اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا پاکستانی ٹیم کے کپتان اظہر علی 
نے ٹاس جیت کر ایک اچھی وکٹ پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا 
جو کے بعد میں ایک اچھا فیصلہ ثابت ہوا پاکستان کے اوپنرز
 اظہر علی اور محمد حفیظ نے احتیاط سے اننگز کا آغاز کیا
 پہلے پانچ اورز میں سکور میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے
 میں نہیں آیا لیکن اس کے بعد پاکستانی بیسٹمینوں نے 
کُھل کر کھیلنا شروع کیا اور زمباوے کے بالروں کی پٹائی 
شروع کی انہوں نے وکٹ کے چاروں طرف خوبصورت 
سٹروک کھیلے اور تماشائیوں سے خوب داد وصول کی
 اظہر علی 79 شاندار رنز بنا کر آئوٹ ہوئے اُن کے اور
 محمد حفیظ کے درمیان 170 رنز کی شاندار پاٹنرشپ قائم 
ہوئی اظہر علی کے بعد شعیب ملک میدان میں آئے اورمحمد 
حفیظ کے ساتھ کھیلنا شروع کیا محمد حفیظ جو بنگلہ دیش 
میں ون ڈے سیریز میں اتنے کامیاب نہیں ہوئے تھے
انہوں نے تماشائیوں کے شکوے کو دُور کرتے ہوئے شاندار
 86 رنز بنائے وہ شروع میں کافی محتاط تھے لیکن بعد میں انہوں
 نے خوب ہاتھ دکھائے اور قذافی اسٹڈیم میں اپنا خوب رنگ جمایا محمد حفیظ کے 86 رنز پر آئوٹ ہونے کے بعد حارث سہیل نے بلا سنبھالا اور میدان میں آکر اپنا رنگ جمانا شروع کیا دوسری طرف شعیب ملک جن کی ون ڈے انٹر نیشنل میں
 واپسی ہوئی تھی اپنے تجربہ کو کام میں  لاتے ہوئے وکٹ کی
 دوسری طرف چٹان کی طرح جمے رہے اور سکور کو آگے
 کی طرف بڑھاتے رہے شعیب ملک اور حارث سہیل کی
 شراکت میں پاکستان کے سکور میں تیزی سے اضافہ ہوا اور
 دونوں کھلاڑیوں نے وکٹ کے چاروں طرف انتہائی دلکش
 سٹروک کھیلے اور 201 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اس شراکت کے دوران شعیب ملک نےشاندار سنچری سکور کی اور سنچری سکور کرنے پر وہ اللہ کی بارگاہ میں سِجدہ
 شکر بجا لائے دوسری طرف حارث سہیل نے 89 رنز کی
ایک دلکش اننگز کھیلی شیعب ملک 112 رنز کی خوبصورت 
اننگز کھیل کر آئوٹ ہوئے جبکہ حارث سہیل 89 رنز بنا کر
 ناٹ آئوٹ رہے اور اس طرح پاکستان کی ٹیم ایک پہاڑ جیسا
سکور 375 رنز بناے میں کامیاب ہوئی جب پاکستان کی باری
 کے پچاس اورز مکمل ہوئے تو پاکستان کا سکور تین کھلاڑیوں
 ک ے نقصان پر 375 رنز تھا اور پاکستان کی ٹیم نے زمباوے
کی ٹیم کو 376 رنز کا ایک مشکل ٹارگٹ دیا تھا۔
زمباوے کی ٹیم نے بھی اپنی اننگز کا آغاز محتاط انداز میں
 کیا  اور وکٹ پر رُک کر کھیلنے کی کوشش کی پھر آہستہ آہستہ  ہدف کے تعاقب میں بڑھنا شروع کیا دو کھلاڑیوں کے آئوٹ ہونے کے بعد ایک طرف سے مساکازڈا نے جاراحانہ انداز اپناتے ہوئے پاکستانی بالروں کی پٹائی شروع کی اور  چھکے اور چوکے لگانے شروع کئے جس سے کھیل میں گرمی جوشی پیدا ہوگئی اور زمباوے کے سکور میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہونا شروع ہوا دوسری طرف چکمبورا چٹان کی طرح جمے رہے جس کی وجہ سے ایک اچھی پاٹنر شپ قائم ہوئی اور زمباوے کی ٹیم واپس میچ میں آنے لگی لیکن اس موقع پر مساکازڈا 73 رنز کی جاراحانہ اور شاندار اننگز کھیل کو آئوٹ ہوگئے لیکن اس مشکل موقع پر چکمبورا نے ہمت نہ ہاری اور وہ زمباوے کے دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر مسلسل سکور میں اضافہ کرتے رہے اور ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش میں سر دھڑ کی بازی لگاتے رہے لیکن کیونکہ 376 رنز کا ہدف بہت بڑا تھا اس وجہ سے وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نہ ہوسکے  لیکن ان کو اُن
 کی اس کوشش کا ثمر اس صورت میں ملا کہ چکمبورا نے
اپنی سنچری مکمل کرلی اور نہایت دلکش 117 رنز بنائے۔
 زمباوے کی باری کے جب 50 اوورز مکمل ہوئے تو سکور 334 رنز پر پانچ کھلاڑی آئوٹ تھا اس طرح زمباوے کی ٹیم 41 رنز سے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا میچ ہار گئی لیکن زمباوے کی ٹیم نے اپنے خوبصورت کھیل پاکستانیوں کے دل موہ لئے زمباوے کی ٹیم کے کھیل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ امید کی جاری ہے کہ آئندہ ہونے والے میچ میں زمباوے کی ٹیم اس سے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی اس میچ میں وہاب ریاض نے تین جبکہ انور علی اور شعیب ملک نے ایک ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔ سعید اجمل کے جانے کے بعد پاکستان کی بائولنگ میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی بائولنگ میں کافی بہتری کی گنجائش ہے اس کے علاوہ فیلڈنگ کے شعبہ کی طرف بہت ہی زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس میچ میں بھی کیچ گرائے گئے کیونکہ ون ڈے اور ٹی ٹوئینٹی میں فیلڈنگ کی اہمیت بہت زیادہ ہوجاتی ہے ایک کیچ کا کرلینا یا ایک کیچ کا گرادینا پورے میچ کا پانسا پلٹ کر رکھ دیتا ہے گو کہ پاکستان کی ٹیم نے زمباوے کی نسبتا کمزور ٹیم کے خلاف کامیابی کا جھنڈا تو گاڑ دیا لیکن اس کا اصل اور کڑا امتحان سری لنکا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف ہوگا کیونکہ پاکستان اور سری لنکا کی سیرز فیصلہ کرے گی کہ پاکستان کہاں کھڑا ہے کیونکہ زمباوے کے خلاف کامیابی کے بعد کرکٹ پنڈتوں کا بغلیں بجانا صحیح نہیں ہے۔


سید محمد تحسین عابدی                                                        




1 comment: