زمباوے بمقابلہ پاکستان
دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میچ
پاکستان اور زمباوے کے درمیان دوسرا ون ڈے انٹر نیشنل کرکٹ میچ قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا اس میچ میں تماشائیوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت میچ کا آغاز چار بجے ہونا تھا لیکن لوگ دس بجے ہی سے اسٹیڈیم پہنچنا شروع ہوگئے اس میچ میں شرکت کے لئے راجن پور، فیصل آباد ، گوجرانوالہ، راولپنڈی، جھنگ اور پنجاب کے تقریبا تمام شہروں سے لوگ آئے تھے جس کی وجہ سے دن دس بجے سے ہی قطاریں لگ گئیں تھیں اسٹیڈیم میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے کافی افراد کو مایوس لوٹنا پڑا اور ٹکٹوں کی بلیک میں فروخت کی شکایات بھی ملتی رہیں۔

زمباوے کے اوپنرز نے بیٹنگ کا آغاز انتہائی محتاط انداز میں کیا اور اننگز کے آغاز میں زمباوے کی پالیسی یہ نظر آئی کہ وکٹ نہ گرنے دی جائے اس لئے پہلے دس اور میں سکور کی رفتار کافی سست رہی لیکن جب بیسٹمین کچھ سیٹ ہوگئے تو انہوں نے کُھل کر اپنے سڑوک کھیلنے شروع کئے خاص طور پر چی بابا نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے وکٹ کے چاروں طرف خوبصورت سٹروک کھیلے اور تماشائیوں سے خوب داد وصول کی پاکستانی تماشائیوں کی ایک بہت بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنی ٹیم کو تو ہمیشہ سپورٹ کرتے ہیں لیکن
مخالف ٹیم کے اچھے کھیل پر بھی کُھل کر داد دیتے ہیں

چی بابا کے شاندار کھیل کی وجہ سے زمباوے کی اننگز کے سکور میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا اور زمباوے کی ٹیم ایک اچھے سکور کی طرف گامزن نظر آرہی تھی کہ چی بابا بدقسمتی سے نروس نائینٹز کا شکار ہوئے اور سنچری سے صرف ایک رن کی دُوری پر یعنی 99 کے سکور پر آئوٹ قرار پائے وہ ایمپائر کے فیصلے سے خوش نظر نہیں آئے ان کے آئوٹ ہونے کے بعد زمباوے کی ٹیم مشکلات کا شکار نظر آرہی تھی کہ زمباوے کی ٹیم کے پاکستان کے علاقے سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی سکندر رضا نے زمباوے کی ٹیم کو منجھدار سے نکالنے کی کوشش جاری رکھی اور وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نظر آئے اور انہوں نے نہایت خوبصورت کھیل کا مظاہرہ کیا اور زمباوے کی ٹیم کے سکور کو آگے کی طرف بڑھاتے رہے اور انہوں نے پچاس اوورز مکمل ہونے سے پہلے اپنی سنچری مکمل کرلی اور پویلین کی طرف اپنا بلا لہرا کر تماشائیوں سے داد وصول کی اور ان کی ٹیم کے کھلاڑیوں نے تالیاں بجا کر ان کی اس خوبصورت کارکردگی کو سراہا زمباوے کی ٹیم نے سات کھلاڑیوں کے نقصان پر جب پچاس اوورز مکمل ہوئے تو 268 رنز بنا لئے تھے ایک بیٹنگ وکٹ پر یہ ایک اچھا سکور تھا لیکن اگر زمباوے کی ٹیم 300 سورنز کر لیتی تو پھر پاکستان کی ٹیم کے لئے کچھ مشکلات پیدا ہوسکتی تھیں لیکن پاکستان کے مبصرین کی رائے تھی کہ پاکستان کیونکہ رن چیزنگ میں کمزور ہے اس لئے پاکستان کی اگر وکٹیں جلدی گر گئیں تو پاکستان کو مشکل پیش آسکتی ہے۔

سٹرائیک روٹیٹ کرتے نظر آرہے ہیں بلکہ وہ اُن کا رن ریٹ بھی کافی بہتر ہے جو کہ ٹیم کے لئے ایک خوش آئند بات ہے
اسد شفیق کے 39 رنز پر آئوٹ ہونے کے بعد اظہر علی اور حارث سہیل نے ھدف کا تعاقب شروع کیا لیکن اظہر علی شاندار 102 رنز کی اننگز کھیل کر آئوٹ ہوگئے تو حارث سہیل نے ٹیم کو سہارا فراہم کیا اور 269 کے ھندسے کو عبور کرکے نہ صرف میں میں کامیابی کا پرچم بلند کیا بلکہ سیریز بھی جیت لی حارث سہیل نے شاندار نصف سینچری سکور کی انہوں نے 52 رنز کی خوبصورت ناٹ آئوٹ اننگز کھیلی

No comments:
Post a Comment